سپریم کورٹ نے آج واضح کیا کہ فوج اور نیم فوجی دستے ان علاقوں میں بھی حد سے سوا طاقت کا استعمال نہیں کر سکتے جہاں انہیں مسلح افواج (اسپیشل پاور) ایکٹ کے تحت اضافی اختیارات حاصل ہیں۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ منی پور میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں
فرضی تصادم کے 1528 واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئے اور اگر فوج چاہے تو وہ بھی ان معاملات کی آزادانہ تحقیقات کر سکتی ہے۔
جسٹس مدن بی لوكر اور جسٹس آر کے اگروال کی بنچ نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ہوئے ان انکاونٹروں کی تحقیقات ایک آزاد ایجنسی کی طرف سے کی جانی چاہئے